Orhan

Add To collaction

اممیدنو کا روشن سوےر

" آہ ہاں پلیز اب یہ مت کہیے گا کہ یہ آپ کا پرسنل میٹر ہے' بقول آپ کے ہم کولیگ ہیں تو بحیثیت کولیگ آفیشل ورک پر تو آپکو appreciate کر سکتا ہوں ۔" پہلی بار نور اس کی بات سن کر لا جواب ہو گئی پھر اپنا تاثر زائل کرنے کے لیے جوابا اس نے بھی اس کی تعریف کی۔

" اوہ تو آپ بدلہ اتار رہی ہیں اینی ویز تھینکس' آپ کی یہ تعریف میرے لیے انمول خزانہ ہے۔" آخری بات اس نے زیر لب کہی جو نور کی سماعت تک رسائی نہیں پا سکا۔

مسٹر شاہ! واقعی آپ بھی ہارڈ ورکر ہیں I am impressed too اور Parsionate بھی جبکہ میں سمجھتی تھی........"

"جبکہ آپ مجھے ایک بگڑا ہوا امیر زاده، لا ابالی ، گرل فرینڈز بنانے والا اور لڑکیوں کے ساتھ ٹائم پاس کرنے والا نوجوان سمجھتی تھی آپ کے خیال میں میری عزت اور شاندار تعلیمی ریکارڈ میرے بابا کی جاہ وحشمت کی بدولت ہے مگر آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ میں کچھ وجوہات

کی بناء پر اپنے بابا کا سہارا چھوڑ چکا ہوں اور اب Self depanded ہوں خود سے کچھ کرنا چاہتا ہوں میں مانتا ہوں میرا تعلق ایک جاگیردار

گھرانے سے ہے مگر یقین کریں میں نے کبھی اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھایا میرے اساتذہ صرف میرے ٹیلنٹ اور اعلی کردار کی وجہ

سے مجھے پسند کرتے ہیں۔ صنف نازک کا احترام میں بالکل ویسے ہی کرتا ہوں جیسے اپنی حویلی کی خواتین میرے لیے باعث احترام ہیں اور میں اپنے علاقے کی ترقی کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں یہ ملازمت بھی سمجھ لیں اسی مقصد کی جانب پہلا قدم ہے۔"

" میں اپنے زور بازو پر اپنی شناخت بنانا چاہتا ہوں یہ سب باتیں بتانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آپ پلیز میری طرف سے جو غلط فہمیاں ہیں وہ دور کر لیں کیونکہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔" شاه بخت نے سنجیدگی کے ساتھ اپنی بات مکمل کی ، نور جو اس کی گھمبیر اور سحر انگیز آواز کے طلسم میں کھع گئی تھی' ایکدم چونکی۔

"سوری شاہ! آپ کا امیج واقعی میرے سامنے بہت خراب تھا مگر دو ماہ سے اس آفس میں جاب کرتے ہوئے آپ کی شخصیت کے مثبت پہلو میرے سامنے آئے ہیں تو آج میں بر ملا کہتی ہوں کہ واقعی آپ دوسرے جاگیردارانہ فطرت رکھنے والے نوجوانوں سے مختلف ہیں لیکن اس طرح کی سوچ پر میرا بھی کوئی قصور نہیں دراصل میرے بابا کا تعلق ایک دیہی علاقے سے ہے جہاں وہ اسکول ٹیچر تھے انہوں نے گاؤں میں جہالت کے اندھیرے کو تعلیم کی روشنی سے دور کرنا چاہا تو گاؤں کے وڈیرے نے انہیں در بدر کر دیا' اگر نبیل کے بابا نے ساتھ نہ دیا ہوتا تو آج نجانے ہم کہاں رل رہے ہوتے اس لیے مجھے فیوڈل سسٹم سے تعلق رکھنے والوں سے نفرت ہے گر اب میں اپنی سوچ پر شرمندہ ہوں واقعی ہر انسان کے کردار کو ایک ہی پلڑے میں نہیں پرکھنا چاہیے۔" نور نے اپنے پچھلے رویے پر معذرت کی۔

" اٹس اوکے بہت افسوس ہوا آپ کے بابا کے ساتھ اس ناروا سلوک کا سن کر مگر اب تو آپ کا دل میری طرف سے صاف ہو گیا ناں ، تو ہم اچھے دوست بن سکتے ہیں؟ دیکھیے پلیز اب یہ مت کہیے گا کہ میں لڑکوں سے دوستی نہیں کرتی' پلیز یقین کریں میں ایک بے ضرر سا انسان ہوں جو پہلی بارکسی لڑکی کے ٹیلنٹ اس کے رکھ رکھاؤ اور کردار کی مضبوطی کی وجہ سے اس سے متاثر ہوا ہے"۔ نور نے اس کی بات کے جواب میں

صرف اتنا کہا۔

   2
2 Comments

Abraham

08-Jan-2022 11:25 AM

Good

Reply

fiza Tanvi

15-Dec-2021 07:35 PM

Good

Reply